امام باقر علیہ السلام کی احادیث

امام باقر علیہ السلام کی ۳۸ نورانی حدیثیں

Translated in English By Mirza Riaz Ahmed (Husain).

1. إنَّ حَدِیثَنا یُحْیِی القُلُوبَ
بیشک ہماری حدیثیں دلوں کو زندہ کرتی ہیں۔
Indeed our traditions (Ahadeeth) enliven hearts
بحارالأنوار، ج 2، ص 144

2. لا یکونُ اَلعَبدُ عالِماً حَتّی لا یکونَ حاسِداً لِمَن فَوقَهُ و لا مُحَقِّراً لِمَن دُونَهُ
جب تک انسان خود سے بہتر سے حسد کرتا ہو، اور خود سے کمتر  کو حقیر سمجھے وہ عالم نہیں بن سکتا۔
As long as man envies those with more knowledge than him and belittles one with lesser knowledge than him he cannot become a learned person
تحف العقول ص293

3. لا یُسَلِّم أَحَدٌ مِنَ الذُّنُوبِ حَتَّی یخزَن لِسانَه
کوئی بھی گناہوں سے بچ نہیں سکتا مگر یہ کہ وہ اپنی زبان کو قابو میں رکھے۔
.No one is safe from sins unless he protects his tongue
 بحارالانوار،ج75،ص178

4. لا تَنالُ وِلایَتُنا إلاّ بِالْعَمَلِ وَ الْوَرَعِ
ہماری ولایت و شفاعت سے بہرمند نہیں ہوتے مگر وہ لوگ جو عمل صالح انجام دیتے ہیں اور پرہیزگار ہیں۔
Our wilayat and intercession will not benefit except to those with good deeds and piosi
وسائل الشّیعه، ج 11، ص 196

5. خُذُوا الكَلِمَهَ الطَّیِّبَة مِمَّن قَالَها و إِن لَم یَعمَل بِها
جو بھی نیک بات کرے اسے قبول کرلو گرچہ وہ خود اس پر عمل نہ کرتا ہو۔
Whoever utters a good word, accept it, even though he may not practice it himself
بحارالانوار، ج 75 ، ص 170

6. مَن حَسُنَت نِیَّته، زِیدَ فِی رِزقِه
جس کی نیت نیک ہو جائے اس کے رزق میں اضافہ ہوتا ہے۔
Whose intentions are good his sustenance is increased
بحارالانوار، ج 75 ، ص 175

7. مَن حَسُنَ بِرُّه بِأَهلِه، ِزیدَ فِی عُمرِه
 جو بھی اپنے خانوادہ کے ساتھ نیکی کرتا ہے اس کی عمر میں اضافہ ہوتا ہے۔
Who has a good attitude towards his family his life span is increase
 بحارالانوار، ج 75 ، ص 175

8. قُولُوا لِلنَّاسِ أَحسَن مَا تُحِبُّون أَن یُقَال لَكُم
لوگوں کے بارے میں  تم وہی نیک تر و بہتر باتیں کہو جو تم چاہتے ہو کہ تمھارے بارے میں کہی جائیں۔
Speak about those good things and qualities of people which you like them to speak about you
بحارالانوار، ج 65 ، ص 152

9. إنَّ الْمُؤْمِنَ أخُ الْمُؤمِنِ لا یَشْتِمُهُ، وَ لا یُحَرِّمُهُ، وَ لا یُسییءُ بِهِ الظَّنَّ
بیشک مومن، مومن کا بھائی ہے لہذا ایک مومن دوسرے مومن پر سب و شتم نہ کرے، اسے نیکیوں سے محروم نہ رکھے، اور اس کے بارے میں بدگمان نہ ہو۔
Indeed believers (Momenin) are brothers, one should not abuse others, don’t deny them any kind of benefit and shouldn’t have negative feelings
تحف العقول، ص 221

10. الْحِكْمَةُ ضالَّةُ الْمُؤْمِنِ، فَحَیْثُ ماوَجَدَ أحَدُكُمْ ضالَّتَهُ فَلْیَأخُذْها
دانش و حکمت، مومن کا کھویا ہوا سرمایہ ہے، لہذا وہ اسے جہاں کہیں اور جس کے پاس پائے اٹھا لے۔
Knowledge and wisdom are the lost treasures of a believer so wherever and with whom so ever you find it, get it
تنبیه الخواطر، ص 468

11. إنّا نَأمُرُ صِبْیانَنا بِالصَّلاة إذا كانُوا بَنی خَمْسِ سِنین، فَمُرُوا صِبْیانَكُمْ إذا كانوا بَنی سَبْعِ سِنین
ھم -اہل بیت عصمت و طھارت- اپنی اولاد کو پانچ سال کی عمر سے نماز بجالانے کا حکم دیتے ہیں لیکن تم لوگ اپنی  اولاد  کو سات سال کی عمر سے نماز پڑھنے کا حکم دو۔
We ahlulbayt (as) order our children to offer namaz at the age of 5 years but you ask your offsprings (children) to do so at the age of 7 years
وسائل الشّیعه، ج 4، ص 31، ح 4434

12. انْ قَضی مُسْلِماً حاجَتَهُ، قالَ اللهُ عَزَّ وَ جَلَّ: ثَوابُكَ عَلَی وَلا اَرْضی لَكَ ثَواباً دُونَ الْجَنَّهِ
جو شخص کسی مسلمان کی حاجت کو پورا کرے، اللہ عز وجل اس سے خطاب کر کے فرماتا ہے: اے میرے بندہ تجھے ثواب دینا میرا ذمہ ہے اور میں تیرے ثواب کے لئے جنت کے علاوہ کسی اور چیز پر راضی نہیں ہوں گا۔
When one fulfills a need of a muslim, Allah (swt) tells him “O my slave, I am responsible for your reward and will not agree for anything less than paradise as your reward
مستدرك الوسائل، ج 12، ص 402، ح 6

13. لا یَكُونُ الْعَبْدُ عابِداً لِلّهِ حَقَّ عِبادَتِهِ حَتّی یَنْقَطِعَ عَنِ الْخَلْقِ كُلِّهِمْ، فَحینَئِذ یَقُولُ: هذا خالِصٌ لی، فَیَقْبَلُهُ بِكَرَمِهِ
انسان اس وقت تک حقِ عبادت ادا نہیں کر سکتا جب تک کہ وہ پوری طرح سے مخلوقات سے اپنی امیدوں کو قطع  نہ کر لے (اور اس کی امید صرف اور صرف خداند کریم سے ہو) اس حالت میں خداوند عالم اس سےفرماتا ہے کہ یہ خالص عمل، میرے لئے ہے، اور وہ اسے اپنے کرم سے قبول فرماتا ہے۔
بحارالأنوار، ج 70، ص 111، ح 14
Man cannot claim to have fulfilled the right of worshipping Allah until he cuts all his expectation from all creation (and he anticipates only from Allah). When he does this, Allah (swt) says “This is purely for Me” and He accepts it with his percy .

14. مَنْ طَلَبَ الدُّنْیا اسْتِعْفافاً عَنِ النّاسِ، وَ سَعْیاً عَلی أهْلِهِ، وَ تَعَطُّفاً عَلی جارِهِ، لَقَی اللهَ عَزَّ وَجَلَّ یَوْمَ الْقِیامَهِ وَ وَجْهُهُ مِثْلُ الْقَمَرِ لَیْلَهَ الْبَدْرِ
جو دنیا کو طلب کرے لوگوں سے بے نیاز ہوکر، اپنے خانوادہ کی رفاہ و آسائش  اور ھمسایہ کی مدد و نصرت کے لئے، وہ  قیامت کے دن اللہ عزوجل سے ملاقات کرے گا  اس حالت میں کہ اس کا چہرہ چودھویں کے چاند کی مانند چمک رھا ہوگا۔
 وسائل الشّیعه، ج 17، ص 21، ح 5
One who strives to earn his livelihood for the welfare of his family and to support and assist his neighbor, without expecting anything from people, will meet God on the Day of Judgment with his face shining like a full moon.
15. مَنْ دَعَا اللهَ بِنا أفْلَحَ، وَ مَنْ دَعاهُ بِغَیْرِنا هَلَكَ وَ اسْتَهْلَكَ
جوشخص  اللہ تبارک و تعالی کو ھم اھل بیت عصمت و طہارت  کا وسیلہ دیکردعا مانگے وہ رستگار و کامیاب ہوگا، اور جو ھمارے علاوہ کسی اور کو وسیلہ بنائے و ہ ناامید اور ھلاک ہوگا۔
أمالی شیخ طوسی، ج 1، ص 175
One who makes us (the infallible & purified household) the channel for asking from Allah (swt) will be successful and prosperous and one who asks through other sources will not get what he asks for and will perish.

16لا فَضیلَةَ کالجِهادِ، ولاجِهادَ کمُجاهَدَةِ اَلهَوی
جہاد جیسی کوئی فضیلت نہیں، اور خواھشاتِ نفسانی کے ساتھ جہاد کی طرح کوئی اور جہاد نہیں۔
تحف العقول ص 286
There is NO virtue like Jihad (fighting in the way of Allah swt) and NO combat is like the one against desires of the self.

17الكَمال كُلُ الكَمال التَّفَقهُ فِی الدِّینِ وَ الصَبرُ عَلی النائِبَة وَ تَقدِیرُ المَعیشَةِ 
کمالِ کامل و تمام، تین چیزوں میں ہے، دین میں غور و فکر کرنا، مصیبت پر صبر کرنا، مال کے خرج کرنے میں تدبیر کرنا ۔
اصول کافی، ج 1 ، ص 39
Complete & thorough excellence is based on 3 things – pondering over the religion, patience during calamities and spending sensibly.

18مَن عَمِلَ بما یَعلَم عَلَّمَهُ الله ما لَم یَعلَم
اگر کوئی شخص اپنے علم پر عمل کرے تو خداوند عالم اسے اس چیز کا علم عطا فرماتا ہے کہ جسے وہ نہیں جانتا۔
بحارالانوار : ج 78 ، ص 189
When one acts according to his knowledge Allah (swt) gives him the knowledge of things he did not know of.

19اِتَّقُوا المُحَقَّراتِ مِن‏ الذُّنوبِ
ان گناہوں سے پرہیز کرو جو تمھیں چھوٹے دکھائی دیں۔
میزان الحكمه، ح 6808
Abstain from sins that appear minor in your eyes.

20فإِنَّ الیَوم غَنِیمَة و غَداً لا تَدرِی لِمَن هُو
بیشک آج کا دن غنیمت ہے کیونکہ تم یہ نہیں جانتے کہ کل کا دن کس کے لئے ہو۔
بحارالانوار، ج 75 ، ص 179
Surely today is a favorable day because you don’t know who will tomorrow be for.

21یُحفَظ الأَطفال بِصَلاحِ آبائِهِم
باپ کے نیک و صالح ہونے کی وجہ سے فرزند انحرافات سے محفوظ رہتے ہیں۔
بحارالانوار، ج 68 ، ص 236
Righteousness of father protects children from deviation.
22الإِیمانُ حُبٌّ و بُغضٌ
ایمان (دوستان خدا سے) دوستی اور (دشمنان خدا سے) دشمنی نام کام ہے۔
تحف العقول، ص 304
Friendship (with friends of God) and enmity (with enemies of God) is called faith.
23إِنَّ اللهَ یُحِبُّ إِفشاءَ السَّلام
خداوند عالم آشکارا سلام کرنے کو دوست رکھتا ہے۔
تحف العقول ، ص 311
God befriends those who greet openly.


24إِنَّ الحَسد لَیَاكُل الإِیمَان كَما تَاكُل النَّار الحَطَب
بے شک حسد ایمان کو اس طرح کھاجاتا ہے کہ جس طرح آگ لکڑی کو کھا جاتی ہے۔
كافی ، ج 2 ، ص 306
Indeed jealousy eats belief the same way as fire eats wood.


25رَحِمَ اللهُ عَبداً أَحیا العِلم
خدا رحم کرے اس بندہ پر جو علم کو زندہ کرے۔
كافی ، ج 1 ، ص41
May God bless the person who gives life to knowledge.


26تَزَین للَّهِ‏ بِالصِّدقِ فِی الاعمالِ
اللہ کے لئے اعمال میں صداقت کے ذریعہ خود کو زینت دو۔
تحف العقول، ص 285
Beautify yourself for God by honesty in actions. 

27إنَّ أعْمالَ الْعِبادِ تُعْرَضُ عَلی نَبیِّكُمْ كُلَّ عَشیَّة خَمیس، فَلْیَسْتَحِ أحَدُكُمْ أنْ یُعْرِضَ عَلی نَبیِّهِ الْعَمَلَ الْقَبیح
بیشک ھر شب جمعہ تمام بندوں کے اعمال کو تمھارے پیغمبر کی خدمت میں پیش کیا جاتا ہے لہذا شرم و حیا کرو اس بات کہ تمھارا کوئی قبیح عمل رسول اسلام کی بارگاہ میں پیش کیا جائے۔
وسائل الشّیعه، ج 11، ص 391 
On the eve of every Friday, acts of all beings are presented to your Prophet (sawaws), therefore feel ashamed of your immoral acts that may be presented to him.


28اِستَشِر فی أمرِک الَّذینَ یخشَونَ اللَّهَ
اپنے امور میں ان لوگوں سے مشورہ کرو جو خدا سے ڈرتے ہیں۔
تحف العقول، ص 293
Consult God fearing people in your affairs.

29الصَّبرُ صَبرانِ: صَبرٌ عَلی البَلاءِ حَسَنٌ جَمیلٌ وَ أفضَلُ الصَّبرَین الوَرَعُ عَن المَحارم
صبر کی دو قسمیں ہیں، بلا پر صبر جو کہ نیک و زیبا ہے، اور اس سے افضل محرمات سے پرہیز کرنا ہے۔
جهاد با نفس ،ح 163
Patience is of 2 kinds – patience during adversities is good and abstaining from forbidden acts is even better.


30من تَرک الجَماعَة رغبَةً عَنها و عَن جَماعَةِ المُسلمِین مِن غیر عِلَّةٍ فَلا صَلاة لَه
جو شخص بے رغبتی کے ساتھ نماز جماعت کو اور بغیر غذر و علت کے اجتماع مسلمین کو ترک کردے اس کی نماز قابل قبول نہیں۔
امالی شیخ صدوق،ص290
The prayers of a man who forsakes congregational prayers due to lack of motivation and Muslim gatherings without genuine reasons are not worthy of being accepted.

31بُنِی الاِسلام علی الخَمس الصَلوة و الزَکوة و الصَوم و الحَج و الوِلایَة‏ و لَم یناد بشى‏ء ما نُودى بِالوِلایة یوم الغَدیر
اسلام کی بنیاد پانچ امور پر استوار ہے، نماز، زکات، روزہ، حج اور ولایت، اور جس طرح بروز غدیر ولایت کی طرف دعوت دی گئی ہے اس طرح کسی اور چیز کی طرف دعوت نہیں دی گئی۔
کافى 2، 21، ح 8
Foundation of Islam is rested on 5 pillars - Namaz, Zakat (Islamic tax), Fasting, Hajj (pilgrimage) and Wilayat (guardianship). Muslims have not be urged to any pillar the way they were exhorted towards guardianship on the day of Ghadeer.

32تَبَسُّمُ الرَّجُلِ فی وَجهِ أخیهِ المُؤمِنِ حَسَنَةٌ
مومن کا مومن سے مسکرا کر ملنا نیکی و عبادت ہے۔
مشکاة الأنوار ، ص 316
Meeting brothers in faith with a smile is an act of virtue and worship.  

33ما شیعَتُنا إلّا مَنِ اتَّقَى اللّهَ و أطاعَهُ
ھمارے شیعہ نہیں مگر وہ لوگ جو تقوی الہی اختیار کریں اور اس کی اطاعت کریں۔
تحف العقول، ص 295
Our Shias are those who adopt piety and fear God and obey him.
34اَلحَیاءُ والإیمانُ مَقرونانِ فی قَرَنٍ فَإذا ذَهَبَ أحدُهُما تَبِعَهُ صاحِبُهُ
حیا و ایمان دو ایسی صفات ہیں جو ایک رسی میں بندھی ہوئی ہیں، اگر ان میں سے ایک چلی جائے تو دوسری صفت بھی اسی کے ساتھ چلی جاتی ہے۔
الکافى، ج 2، ص 106
Modesty and belief are 2 qualities that are tied up in a single rope in such a way that if one departs, the other goes with it.

35اِنَّ اللّه‏َ عَزَّوَجَلَّ یَقى بِالتَّقوى عَنِ العَبدِ ما عَزُبَ عَنهُ عَقلُهُ وَ یُجَلّى بِالتَّقوى عَنهُ عَماهُ وَ جَهلَهُ
بیشک اللہ عز و جل تقوی و پرہیزگاری کے ذریعہ اپنے بندے کو ان خطرات سے محفوظ فرماتا ہے کہ جن کا وہ تصور و خیال بھی نہیں کر سکتا، اور (اسی طرح) قلب کی تاریکی و جھل سے اسے دور فرماتا ہے۔
کافى، ج 8، ص 52، ح 16 verily Allah
Verily through piety and fear of God, Allah protects people from dangers they could not have ever imagined and (similarly) purifies them from darkness and ignorance of hearts.

36مَن تَوَكَّلَ عَلَى اللّه‏ِ لایُغلَبُ وَمَنِ اعتَصَمَ بِاللّه‏ِ لایُهزَمُ
جو اللہ پر بھروسہ کرتا ہے وہ کبھی مغلوب نہیں ہوتا، اور جو خدا کی بارگاہ سے توسل کرتا ہے وہ کبھی شکست نہیں کھاتا۔
جامع الأخبار ص‏322
One who relies solely on Allah will never be subjugated and one who expects only from Him is never defeated.
37ما مِن شَیءٍ أحَبَّ إلَى اللّهِ عَزَّوجلَّ مِن عَمَلٍ یداوَمُ عَلَیهِ ، وإن قَلَّ
خدای عز و جل کے نزدیک محبوب ترین عمل وہ ہے جو مداومت کے ساتھ انجام دیا جائے گرچہ وہ عمل کم ہی کیوں نہ ہو ۔
الکافی : ج 2 ، ص 82 ، ح 3
The most loved act in the eyes of Allah (swt) is the one that is performed consistently though it may be little.


38عَالِمٌ ینتَفع بِعِلمِه أَفضَل مِن سَبعین ألف عَابد
وہ عالم کہ جس کے علم سے لوگ فائدہ اٹھائیں وہ ستر ھزار عابدوں سے افضل ہے۔
بحارالانوار،ج75 ،ص173
The learned man from whose knowledge people derive benefit is better than seventy thousand worshippers.